Saturday 12 January 2013

بچوں کے ڈائپر بدلوانے کیلئے والدین کو ای میل وصول ہوگی

بچوں کے ڈائپر بدلوانے کیلئے والدین کو ای میل وصول ہوگی
 بار سلونا (نیٹ نوز) موجودہ ترکی یافتہ دور میں آئے روز ٹیکنالوجی کے حیرت انگیز مظاہر سامنے آتے رہتے ہیں۔ مگر جو چیز ہم بتانے والے ہیں اس کا تو آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں ہو گا۔ اس کو پڑھ کر آپ ہنسیں گے یا حیرت زدہ ہوں گے مگر کیا کریں سائنسدانوں نے بچوں کے لیے ایسے ڈائپر (لنگوٹ) تیار کر لئے ہیں جن سے والدین کو اس وقت ای میل جاتی ہے جب انہیں تبدیل کرنے کی ضرورت ہو۔ یہ حیرت انگیز کارنامہ امریکی سائنسدانوں نے سر انجام دیا ہے جیسا کہ آپ کو معلوم ہی ہے کہ ڈائپر اس وقت بدلا جاتا ہے جب بچوں کے پاس سے بو آنے لگتی ہے۔

96 سالہ بوڑھے نے 216 میٹر اونچے بنجی برج سے چھلانگ لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا

96 سالہ بوڑھے نے 216 میٹر اونچے بنجی برج سے چھلانگ لگا کر عالمی ریکارڈ قائم کر دیا
 جوہانسبرگ (نیٹ نیوز) جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ سے تعلق رکھنے والے 96 سالہ مہرکیت نے دنیا کے سب سے اونچے بنجی برج سے چھلانگ لگا کر عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔ مہر کیت کا یہ ریکارڈ معمر ترین شخص کی جانب سے اتنے بڑے برج کی 216 میٹر اونچائی پر سے بنجی جمپنگ کرنے پر قائم ہوا ہے جسے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے بھی تسلیم کر لیا گیا ہے۔

کیلے کی شکل کا منفرد ٹرک لوگوں کی توجہ کا مرکز

کیلے کی شکل کا منفرد ٹرک لوگوں کی توجہ کا مرکز
 نیویارک (نیٹ نیوز) لگژری اور منفرد گاڑیاں تو آپ نے بہت دیکھی ہونگی لیکن کبھی کیلے کی شکل کی گاڑی دیکھی ہے؟ امریکہ میں تین بھائیوں نے یہ منفرد ٹرک تیار کیا ہے جو ایک بہت بڑے کیلے کی ماند ہے۔ اس انوکھے ٹرک میں سوار ہوکر جب یہ شہر کی سیر کو نکلتے ہیں تو سب کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔ کیلے نما اس ٹرک پر یہ بھائی دنیا کے سفر کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

کالی کاروں کو ایکسیڈنٹ کا خطرہ سب سے زیا دہ ہوتا ہے:تحقیق

کالی کاروں کو ایکسیڈنٹ کا خطرہ سب سے زیا دہ ہوتا ہے:تحقیق
 سڈنی (نیٹ نیوز) اگر آپ کی کار کالے رنگ کی ہے تو آپ کافی محتاط رہ کر ڈرئیونگ کیجئے کیونکہ ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ کالے رنگ کی کار چلانے والے ڈرائور حضرات کو حادثات کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔ آسٹریلیا میں کی جانے والی اس تحقیق میں گزشتہ بیس سال میں ہونیوالے آٹھ لاکھ پچاس ہزار کاروں کے حادثات کا مطالعہ کیا گیا جس کے نتائج کے مطابق سب سے زیادہ حادثات کالے رنگ کی گاڑیوں کو پیش آتے ہیں جبکہ سفید، سنہری اور پیلے رنگ کی گاڑیاں سب سے زیادہ محفوظ ہوتی ہیں۔

کینیڈین نوجوان نے درختوں پر گھر بنا کر رہا ئش اختیار کر لی

کینیڈین نوجوان نے درختوں پر گھر بنا کر رہا ئش اختیار کر لی
ٹورنٹو (نیٹ نیوز) ایک کنیڈین نوجوان نے شہر کی زندگی سے تنگ آکر گھنے جنگلات میں درختوں کے اوپر دلکش گھر تعمیر کر کے اسے اپنی مستقل رہا ئش گاہ بنا لی ہے۔ یہ نوجوان ایک سافٹ وئیرانجینئر تھا جس نے اس جنگل میں لکڑی سے انڈے کی شکل والا گھر بنا کر کار پینٹر کا ہی پیشہ اختیار کر لیا ہے۔ درختوں کے درمیان لٹکا یہ گھر الگ ہی دنیا کی کہانی پیش کرتا ہے جس میں نا صرف زندگی کی بنیادی سہولیات موجود ہیں بلکہ یہ نوجوان اس قدرتی ماحول میں ایک خوشگوار زندگی بھی بسر کر رہا ہے۔

ایک مالٹا روزانہ کھانے سے چہرے پر کیل مہاسے اور چھائیاں نہیں ہوتیں: ماہرین

ایک مالٹا روزانہ کھانے سے چہرے پر کیل مہاسے اور چھائیاں نہیں ہوتیں: ماہرین
 واشنگٹن (اے پی پی) ایک مالٹا روزانہ کھانے سے طویل عرصے تک جوان دیکھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ بات امریکی ماہرین نے ایک تحقیق کے نتائج بیان کرتے ہوئے کہی ہے۔ ماہرین کے مطابق مالٹا جو مختلف کھانوں کی تراکیب میں استعمال ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھایا جاتا ہے اس میں تکسید کش مواد کثیر تعداد میں پایا جاتا ہے جس سے چہرے پر کیل مہاسے اور چھائیاں نہیں ہوتیں چہرہ شفاف اور تروتازہ دکھائی دیتا ہے روزانہ ایک مالٹا کھانے کو اگر معمول بنا دیا جائے تو اس سے 50 سال میں بھی جوان دکھنے میں مدد ملتی ہے۔

فیس بک استعمال کرنے میں پاکستان کا نمبر دسواں ہے

فیس بک استعمال کرنے میں پاکستان کا نمبر دسواں ہے
 لاہور (جنرل رپورٹر) سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کا استعمال 8 غیر ترقی یافتہ ممالک میں زبر دست مقبولیت اختیار کر گیا۔ دستیاب اعدادوشمار کے مطابق 9 فیصد سالانہ شرح اضافہ کے بعد پاکستان دسویں نمبر پر ویت نام 23 فیصد اضافے کے بعد پہلے نمبر پر، نائجیریا دوسرے، روس تیسرے، جنوبی افریقہ چوتھے، بنگہ دیش پانچویں،انڈونیشیا چھٹے، جاپان ساتویں، بھارت آٹھویں اور سعودی عرب نویں نمبر پر آ گئے۔ فیس بک کے سب سے زیادہ استعمال کنندگان کی تعداد امریکیوں کی ہے جو تقریباً 17 کروڑ ہے جبکہ پاکستان میں 78 لاکھ، سعودی عرب 59 لاکھ، بنگلہ دیش 13 لاکھ، انڈونیشیا میں 5 کروڑ، بھارت 6 کروڑ 12 لاکھ، نائیجیریا میں 65 لاکھ، جنوبی افریقہ میں 63 لاکھ اور ویت نام میں ایک کروڑ کے قریب استعمال کنندگان موجود ہیں۔